آج کل بیل وغیرہ کی عمر چھپانے کے لیے اور خریداروں کو دھوکہ دینے کے لیے دانت گھس دیتے ہیں اور سامنے کے دانت اپنے حال پر چھوڑ دیتے ہیں، جس سے وہ جانور دو دانت کا لگتا ہے۔ اب اگر کسی نے دو جانور خریدے ہر ایک 90 ہزار کا اور ذبح کے بعد اس دھوکے کا علم ہوا تو اس کی قربانی کا کیا حکم ہے؟ گیارہ حصے واجب قربانی باقی تین نفلی تھے۔ ایسی صورت میں اگر دوبارہ قربانی واجب ہے تو اتنی ہی مالیت کا واجب ہوگا؟
صورتِ مسئولہ میں دانت گھسنے کے بعد اگر جانور چارہ کہا سکتا تھا تو اس کے ذبح کرنے سے قربانی ہوگئی ہے، دوبارہ قربانی کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ البتہ اگر کسی جانور کی عمر پوری نہیں ہوئی ہو اور دھوکا دینے کے لیے دانت گھس دیے گئے ہوں تو اس کی قربانی جائز نہ ہوگی۔
"فتاوی ہندیہ" میں ہے:
"و أما الهتماء: وهي التي لا أسنان لها، فإن كانت ترعي و تعلف جازت، و إلا لا". ( الباب الخامس في محل إقامة الواجب، ٥/ ٢٩٨، ط: رشيديه)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909202025
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن