کیا کسی بھی تصویر کو کارٹون میں تبدیل کر کے ویڈیو میں استعمال کر سکتے ہیں؟
جان دار اشیاء کے ایسے کارٹون بنانا جس سے جان دار کی حکایت اور شناخت ہوتی ہو، یہ تصویر کے حکم میں ہے، ایسے کارٹون بنانا جائز نہیں ہے، اور اگر اس میں اس طرح کا تصرف کردیا کہ اس کا سر کاٹ دیا جائے یا مٹادیا جائے یا اس کے مکمل خدوخال ختم کردیے جائیں تو یہ تصویر کی حرمت سے نکل جائے گا، (صرف آنکھیں مٹانے سے یہ حکم نہیں ہوگا) اور کسی جائز مقصد کے لیے جائز طریقہ سے بنائی گئی ہو ویڈیو میں اسے استعمال کرنے کی گنجائش ہوگی، بشرط یہ ہے کہ کوئی اور مفاسد نہ پائے جائیں ۔
مروجہ کارٹون ڈرامہ وغیرہ کئی دیگر مفاسد پر مشتمل ہونے کی وجہ سے ان کا دیکھنا ناجائز ہے۔ اس کی تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتوی ملاحظہ فرمائیں:
بچوں کے لیے کارٹون دیکھنے کا حکم
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201282
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن