بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جائیداد میں بلا اجازت تصرف


سوال

تین بھائیوں اور تین بہنوں کی مشترکہ جائیداد جو باپ کی طرف سے میراث میں ملی ہو . اور ایک بھائی اگر اس جائیداد کو بغیر تقسیم بیچ دے یعنی (وہ اس جائیداد کا تیسرا حصہ بغیر تقسیم بیچتا ہے.  اور اس جائیداد  میں سے  ان تین بہنوں کو بھی اپنا  حق  نہیں ملا)  اور بعد میں  ایک  بھائی  دعوی کرتاہے کہ میں اس خریدو فروخت سے راضی نہیں ہوں  کیوں کہ اس میں نہ تو بہنوں کاحق دیاگیاہے اور نہ ہی میری رائے لی گئی ہے.   یاد رہے کہ یہ خریدو فروخت 9 یا 10 سال پہلی ہوئی ہے، مگر اب تک اس مشترکہ جائیداد کی تقسیم نہیں ہوئی ہے .  اگر اس بارے میں مکمل معلومات دی جائیں تو مہربانی ہوگی!

جواب

مشترکہ جائیداد میں کسی شریک کا تصرف اپنے شریک سے پوچھے بغیر جائز نہیں۔ مذکورہ صورت میں بیچنے والے بھائی پر لازم ہے کہ وہ دیگر شرکاء بہن بھائیوں   کو ان کا پورا حصہ ادا کرے۔ نیز دیگر شرکاء کو بھی چاہیے  کہ اس مشترکہ جائیداد کو تقسیم کردیں اور اپنا حصہ لے لیں،

"عن أبي سلمة بن عبدالرحمن رحمه الله أنه كانت بينه وبين أُناسٍ خصومةٌ، فذكرَ لعائشة رضي الله عنها، فقالت: يا أبا سلمة، اجتنِبِ الأرضَ؛ فإنَّ النبيَّ صلى الله عليه وسلم قال: ((من ظلَمَ قيْدَ شبرٍ من الأرضِ، طُوِّقَه من سبعِ أرضِين))". ( ‏‏أخرجه البخاري (2453)، ومسلم (1612) 

ترجمہ: ابوسلمہ بن عبدالرحمان اور کچھ لوگوں کے درمیان زمین کے معاملے میں جھگڑا تھا، انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے اس کا ذکر کیا تو انہوں نے فرمایا: اے ابو سلمہ! زمین کے معاملے میں بچ کر رہو؛ اس لیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: جس شخص نے زمین کی ایک بالشت برابر بھی ظلم کیا تو (قیامت کے دن) اسے ساتوں زمینیں طوق بناکر (گلے میں) ڈالی جائیں گی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200197

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں