بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جائز حاجت کے پورا ہونے کے لیے اعتکاف میں بیٹھنا


سوال

کیا ماہِ رمضان کے آخری عشرہ میں اپنی حاجت روائی کے لیے مسجد شریف میں اعتکاف کرنا جائز ہے؟ حاجت روائی کے لیے اعتکاف کرنا کیسا ہے؟ وضاحت طلب ہے.

جواب

اعتکاف تو اللہ کی رضا کے حصول کی نیت سے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی اتباع میں کرنا چاہیے، باقی اگر کوئی اس نیت سے اعتکاف میں بیٹھے کہ مسجد کے ماحول میں رہنے، کثرت سے نیک اعمال میں لگنے اور گناہوں سے بچنے کی وجہ سے اللہ کا قرب حاصل ہوگا اور دعائیں زیادہ قبول ہوں گی اور اللہ تعالیٰ میری جائز حاجات پوری فرمائیں گے، لہٰذا میں اعتکاف میں بیٹھ کر اللہ تعالیٰ سے اپنی جائز حاجات کے پورا ہونے کے لیے دعا کروں گا؛ تاکہ میری دعا قبول ہوجائے اور میرے کام بن جائیں تو یہ درست ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200711

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں