میرے کزن نے غصے میں تین طلاق دیں، لڑکی کے چچا اسے اپنے گھر لے آئے، 3 ماہ گزر گئے دونوں لڑکا اور لڑکی کی حالت بہت خراب ہو گئی ،دونوں کی خواہش ہے کہ دوبارہ ازدواجی زندگی میں آ جائیں، شوہر بہت پشیمان ہے، دوبارہ نکاح میں لینا چاہتا ہے، لڑکی اگر دوسری شادی بغیر حلالہ کی شرط کے کر لے اور بعد میں اس سے طلاق مانگ لے تو کیا ایسا کرنا جائز ہو گا ؟ تاکہ سابقہ شوہر کے لیے حلال ہو جائے؟
اگر آپ کے کزن نے اپنی بیوی کو تین مرتبہ طلاق کے الفاظ کہے ہیں تو عدت گزارنے کےبعدطلاق کی شرط کے بغیر لڑکی کسی سے نکاح کرے اور پھر وہ شوہر حقوق کی ادائیگی کے بعد عورت کے مطالبے پریا از خود طلاق دےدے تو عدت کے بعد بیوی پہلے شوہر کے لیے حلال ہوگی۔
واضح رہے کہ طلاق کی شرط کے ساتھ دوسرا نکاح کرنا مکروہ ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143906200056
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن