داماد نے اپنی ساس کو کہا کہ میں آپ کی بیٹی کو طلاق دیتا ہوں اوریہ بات تین دفعہ اس نے دھرائی کہ میں آپ کی بیٹی کوطلاق دیتا ہوں،توکیا اس کوطلاق واقع ہوگی ہے یانہیں؟
جب داماد نے تین مرتبہ اپنی ساس سے یہ کہا کہ میں آپ کی بیٹی کو طلاق دیتا ہوں تو اس شخص کی بیوی پر تین طلاقیں واقع ہو گئیں، نکاح ختم ہو گیا ، ساتھ رہنا جائز نہیں، اب حلالہ شرعیہ کے بغیر دوبارہ نکاح کرنا جائز نہیں۔
الفتاوى الهنديةمیں ہے:
''وإن كان الطلاق ثلاثاً في الحرة وثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجاً غيره نكاحاً صحيحاً ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها، كذا في الهداية، ولا فرق في ذلك بين كون المطلقة مدخولاً بها أو غير مدخول بها، كذا في فتح القدير''۔
(کتاب الطلاق، الباب السادس في الرجعة ، فصل فیما تحل به المطلقة، ج:۱، ص:۴۷۳، ط: دار الفکر) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200636
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن