چار رکعت والی فرض نماز کی تیسری رکعت میں اگر تشہد کے بعد دورو پڑھ کر ایک سلام پھر دیا تو اس کا کیا حکم ہے؟
اگر سلام پھیرنے کے بعد کوئی منافی صلاۃ کام نہیں کیا یعنی سینہ قبلہ رخ سے نہیں پھیرا تو فوراً کھڑا ہو جائے اور نماز مکمل کرے اور آخر میں سجدہ سہو کرے۔
"سلم مصلی الظهر مثلاً علی رأس الرکعتین توهما إتمامها، أتمها أربعاً وسجد للسهو؛ لأن السلام ساهیاً لایبطل؛ لأنه دعاء من وجه". (شامي ۲؍۵۵۹) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144007200127
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن