بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تیسری رکعت میں سلام پھیرنے کا حکم


سوال

چار رکعت والی فرض نماز کی تیسری رکعت میں اگر تشہد کے بعد دورو پڑھ کر ایک سلام پھر دیا تو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

اگر سلام پھیرنے  کے بعد کوئی منافی صلاۃ کام نہیں کیا یعنی سینہ قبلہ رخ سے نہیں پھیرا تو فوراً کھڑا ہو جائے اور نماز  مکمل کرے اور آخر میں سجدہ سہو کرے۔

"سلم مصلی الظهر مثلاً علی رأس الرکعتین توهما إتمامها، أتمها أربعاً وسجد للسهو؛ لأن السلام ساهیاً لایبطل؛ لأنه دعاء من وجه". (شامي ۲؍۵۵۹) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200127

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں