اگر وارثوں نےوالد کی وصیت جو کہ ایک تہائی مال سے زیادہ پر کی گئی ہو سب نے اپنی رضامندی سے مان لی اور اس کے مطابق عمل کیا تو کیا بعد میں کوئی وارث ایک تہائی کے مطابق دوبارہ واپس عمل کا اصرار کرسکتا ہے؟
اگر تمام ورثاء اس تہائی مال سے زیادہ پر کی گئی وصیت کے نفاذ کے وقت عاقل بالغ تھے اور باہمی رضا مندی کے ساتھ اس کو نافذ کیا تو شرعاً وہ نافذ اور لازم ہوگئی، اب کسی وارث کا ایک تہائی کے مطابق دوبارہ عمل پر اصرار کرنا شرعاً درست نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200263
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن