بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تکبیر اولی ملنے کی حد کیا ہے؟


سوال

تکبیر اولیٰ کب تک نماز میں شامل ہو تو مانی جائے گی؟ کیا رکوع کی تکبیر سے پہلے پہلے نماز میں شامل ہو جائیں تو تکبیر اولیٰ مل جاتی ہے؟

جواب

امام کے ساتھ متصل تکبیر کہہ کر اقتدا کرے  تو بالاتفاق تکبیر اولیٰ کا ثواب مل جائے گا، البتہ  اس کے بعد بھی وسعت دی گئی ہے، اس میں مختلف اقوال ہیں:

(1)  ثنا ء سے پہلے پہلے شریک ہوجائے ۔ (2) سورۂ فاتحہ کے نصف سے پہلے امام کے ساتھ شامل ہوجائے۔ (3)  سورۂ فاتحہ کے ختم ہونے تک شامل ہوجائے۔ (4)  پہلی رکعت کے رکوع سے پہلے شامل ہوجائے۔ اس قول کی تصحیح کی گئی ہے، لہذا جو شخص پہلی رکعت کے رکوع میں امام کے ساتھ  شریک ہوجائے تو اس کو بھی تکبیر اولیٰ کا ثواب مل جائے گا۔

حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح (ص: 258):
''واختلف في إدراك فضل التحريمة على قولهما، فقيل: إلى الثناء، كما في الحقائق۔ وقيل: إلى نصف الفاتحة، كما في النظم۔ وقيل: في الفاتحة كلها، وهو المختار، كما في الخلاصة۔ وقيل: إلى الركعة الأولى، وهو الصحيح، كما في المضمرات''۔
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200837

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں