بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

توبہ کرتے وقت اللہ تعالیٰ سے وعدہ کرنے کی حیثیت


سوال

اگر کسی نے توبہ کرتے ہوئے اس طرح سے اللہ تعالی سے وعدہ کیا کہ یا اللہ میں تجھ سے وعدہ کرتا ہوں کہ آئندہ میں اس گناہ  کو نہیں کروں گا، تو کیا یہ وعدہ،  قسم یا نذر شمار کیا جائے گا؟

جواب

توبہ کرتے وقت جب انسان اس قسم کے جملے استعمال کرتا ہے تو اس سے مراد عزم کا اظہار ہوتا ہے،  اس سے اصطلاحی قسم یا نذر مراد نہیں ہوتی؛  لہذا اگر کوئی شخص یہ کہے:یا اللہ میں تجھ سے وعدہ کرتا ہوں کہ آئندہ میں اس گناہ  کو نہیں کروں گا اور اس سے اس گناہ کا ارتکاب ہو جائے تو اس کے اوپر کسی قسم کا کفارہ لازم نہیں ہو گا۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201613

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں