بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

توبہ کا طریقہ


سوال

مجھے اپنے گناہوں سے توبہ کرنی ہے، آپ مجھے  اس کا طریقہ بتادیں۔ اور اس کے بعد کی بھی ترتیب بتادیں کیا کرنا ہے؟ اور میں نماز کے طریقے میں کچھ مسائل جاننا چاہتا ہوں!

جواب

توبہ کا طریقہ:

توبہ کا افضل طریقہ یہ ہے کہ دو رکعت نفل "صلاۃ التوبہ"  کی نیت سے پڑھ کر  اللہ تعالیٰ کے حضور ندامت اور شرمندگی کے ساتھ  اپنے گناہوں کی معافی مانگیں اور آئندہ گناہ نہ کرنے کا پختہ عزم کریں ، حقوق العباد ذمہ میں ہوں تو ان کی جلدسے جلد  ادائیگی یا اصحابِ حقوق سے معافی کی کوشش کریں، گزشتہ فرائض جو باقی ہیں نماز یں ،روزے ،زکاۃ وغیرہ ان کی ادائیگی کی ترتیب بنائیں، آئندہ کے لیے متبعِ سنت نیک لوگوں کی صحبت اختیار کریں، بری صحبت سے اجتناب کریں۔

اگر کسی کا حق ذمے میں باقی ہے اور اس کا انتقال ہوچکاہو، تو اگر مالی حق ہو تو اس کے ورثاء تک اتنی رقم پہنچادیں۔ اگر کوشش کے باوجود ورثاء ملنے کا امکان نہ ہو تو اتنی رقم صاحبِ حق کی طرف سے صدقے کی نیت سے کسی غریب مستحق کو دے دیں۔ اور اگر مالی حق کے علاوہ کوئی حق ہے، مثلاً: کسی کی غیبت کی یا کسی کا دل دکھایا تو  صاحبِ حق کے لیے استغفار اور دعا کرتے رہیں، حسبِ توفیق کچھ صدقہ کرکے اس کا ثواب اصحابِ حقوق تک پہنچادیں، اس سے امید ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کے دلوں میں آپ کی معافی پیدا کردیں گے اور وہ روزِ قیامت آپ کو معاف کردیں گے۔

باقی نماز کے طریقے سے متعلق جو سوالات ہیں وہ لکھ کر بھیج دیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201794

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں