بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک شریک رقم لگائے اور دوسرا شریک نفع کے بعد اپنے حصے کی رقم ادا کرے تو کیا حکم ہوگا؟


سوال

زید عمرو بکر مشترک سودا کرتے ہیں، لیکن اس میں عمرو کے پاس نقد رقم موقع پر نہیں ہے اور وہ یہ کہہ رہا ہے کہ میں بعد میں ادا کروں گا، مطلب بیعانہ کے پیسے بھی نہیں ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا عمرو کا اس سودا میں منافع لینا صحیح ہے کہ نہیں؟

جواب

صحیح ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200074

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں