بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 رمضان 1445ھ 19 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

تملیک کی تفصیل


سوال

''تملیک'' کے بارے میں مکمل معلومات درکار ہیں۔

جواب

کسی مستحقِ زکاۃ شخص کو بلا کسی عوض زکاۃ کی رقم کامالک بنادینا ''تملیک''  کہلاتا ہے، ہمارے عرف میں ''تملیک''  کہا جاتاہے: کسی مستحقِ زکاۃ شخص کو مالک بناکراس کے واسطہ سے کسی ایسے کام میں خرچ کرنا جہاں زکاۃ کی رقم نہ لگتی ہو ۔اس معنی میں تملیک  بلا ضرورتِ شدیدہ مخصوص شرائط کے بغیر درست نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200625

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں