بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

تم مجھ پر حرام ہو، اور ہمارا رشتہ ختم ہوچکا ہے ، کے الفاظ سے طلاق کا حکم


سوال

میرے ایک عزیز کی بیس سال قبل شادی ہوئی،ان کے دو بچے ہیں ، خاتون اچھے کردار کی حامل نہیں، شوہر نے اپنی بیوی کو کہا کہ: تم مجھ پر حرام ہو، اور ہمارا رشتہ ختم ہوچکا ہے۔ پھر یہ شخص ملک سے باہر پندرہ برس رہنے کے بعدآیا اور اس خاتون سے نکاح کرلیا۔ اس نے طلاق کے الفاظ نہیں کہے تھے۔

جواب

"حرام" کا لفظ طلاق کا لفظ ہے ؛ اس لیےاس لفظ کے استعمال سے ایک طلاق بائن واقع ہوگئی تھی اورنکاح ٹوٹ چکا تھا ، البتہ دوبارہ باہمی رضامندی سے گواہوں کی موجودگی میں نکاح کرنے کی گنجائش   باقی تھی ۔اس لیے دوبارہ نکاح کرکے نکاح کا رشتہ بحال ہوچکاہے۔''ہمارا رشتہ ختم ہوچکا ہے"،  یہ الفاظ تم مجھ پر حرام ہو کے بعد کہے ہیں ؛ اس لیے اس سے دوسری طلاق واقع نہیں ہوئی۔بہرحال  ایک ہی طلاق بائن واقع ہوئی ہے اورتجدید نکاح کے بعد ساتھ رہنا جائز ہے۔

 کذا فی الدر المختار:  وان کان "الحرام" فی الاصل کنایة  یقع بها البائن لانه لما غلب استعماله فی الطلاق لم یبق کنایة ولذا لم یتوقف علی النیة او دلالة الحال ( ج: ۳، ص: ۲۹۹)  والبائن یلحق الصریح لا البائن (ج:۳،ص: ۳۰۸)  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143811200071

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں