بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تقسیم ترکہ، 1 بیوہ 2 بیٹے 3 بیٹیاں


سوال

ایک بیوہ، تین بیٹیاں، دو بیٹے میں وراثت کی تقسیم کیسے  ہوگی؟ کل رقم پنتالیس لاکھ روپے ہے.

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحوم کے کل ترکہ  میں سے تجہیز وتکفین کاخرچہ نکالنے کے بعد، مرحوم پر کوئی قرضہ ہو تواس کو ادا کرنے کے بعد مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی ترکہ میں سے اس کو پورا کرنے کے بعد باقی ماندہ ترکہ کو  کو 8 حصوں میں تقسیم کرکے ایک حصہ بیوہ کو، دو حصے ہر ایک بیٹے کو اور ایک ایک حصہ ہر ایک بیٹی کو ملے گا، یعنی پینتالیس لاکھ روپے میں سے پانچ لاکھ باسٹھ ہزار پانچ سو روپے مرحوم کی بیوہ کو، گیارہ لاکھ پچیس ہزار روپے ہر ایک بیٹے کو اور پانچ لاکھ باسٹھ ہزار پانچ سو روپے ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201294

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں