ایک بیوہ، تین بیٹیاں، دو بیٹے میں وراثت کی تقسیم کیسے ہوگی؟ کل رقم پنتالیس لاکھ روپے ہے.
صورتِ مسئولہ میں مرحوم کے کل ترکہ میں سے تجہیز وتکفین کاخرچہ نکالنے کے بعد، مرحوم پر کوئی قرضہ ہو تواس کو ادا کرنے کے بعد مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی ترکہ میں سے اس کو پورا کرنے کے بعد باقی ماندہ ترکہ کو کو 8 حصوں میں تقسیم کرکے ایک حصہ بیوہ کو، دو حصے ہر ایک بیٹے کو اور ایک ایک حصہ ہر ایک بیٹی کو ملے گا، یعنی پینتالیس لاکھ روپے میں سے پانچ لاکھ باسٹھ ہزار پانچ سو روپے مرحوم کی بیوہ کو، گیارہ لاکھ پچیس ہزار روپے ہر ایک بیٹے کو اور پانچ لاکھ باسٹھ ہزار پانچ سو روپے ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004201294
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن