بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

تعمیر میں زکاۃ استعمال کرنا


سوال

زکاۃکاپیسہ تعمیری کام میں لگاسکتےہیں؟

جواب

زکاۃ کی ادائیگی کے صحیح ہونے کے لیے شرط یہ ہے کہ کسی مستحق شخص کو زکاۃ کا مالک بنایاجائے،تعمیری کاموں میں زکاۃ کی رقم کااستعمال جائز نہیں ہے، اس سے زکاۃ ادا نہ ہوگی۔''فتاوی شامی'' میں ہے:

''ويشترط أن يكون الصرف ( تمليكاً ) لا إباحةً، كما مر ( لا ) يصرف ( إلى بناء ) نحو ( مسجد و ) لا إلى ( كفن ميت وقضاء دينه )''(2/344)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201075

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں