بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تعداد رکعات مین شک ہوتوکیاحکم ہے؟


سوال

اگرکوئی شخص چاررکعت والی نمازمیں پہلی یادوسری رکعت میں بھول جائے کہ یہ اس کی کون سی رکعت ہے ،تواس کے لیے کیاحکم ہے؟

جواب

تعداد رکعات میں بھول جانے یاشک کی صورت میں شرعی حکم یہ ہے کہ اگریہ بھولناپہلی مرتبہ ہواہے تو نئے سرے سے  نمازپڑھے۔اگرباربارشک ہواکرتاہے (بھولتاہے)توپھرگمان غالب پرعمل کرناچاہیے،یعنی جتنی رکعتیں غالب گمان سے یادہوں اسی قدررکعتیں سمجھے کہ پڑھ چکاہے،اوراگرغالب گمان بھی کسی جانب نہ ہوتو اس صورت میں کمی کی جانب کواختیارکرے،مثلاً ظہرکی نمازمیں شک ہواکہ تین رکعات پڑھ چکاہے یاچار،اگرغالب گمان کسی طرف نہ ہوتواس کوتین رکعتیں شمارکرے۔اسی طرح طرح دویاایک رکعت میں شک ہوجائے اورگمان غالب نہ ہوتواس کوایک شمارکرے اوربقیہ رکعتیں پڑھ کرنمازمکمل کرے اورآخرمیں سجدہ سہوبھی کرے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143702200008

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں