بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تصویر سازی کرنا اور اپنی تصاویر شیئر کرنا


سوال

فوٹو کھنچوانا کیسا ہے؟  کیا وہ طریقہ درست ہے جو لڑکیوں نے آج کل اپنایا ہوا ہے کہ طرح طرح کے فوٹو کھنچواتی  ہیں اور اس کو دوسروں تک بھیجتی ہیں یا اپنے فون میں رکھتی ہیں؟  کیسے ان کی رہنمائی کی جائے؟

جواب

جان دار کی تصویر سازی شرعاً حرام ہے، اور اس پر احادیث میں شدید نوعیت کی وعیدات وارد ہوئی ہیں، اپنی تصاویر دوسروں کو ارسال کرنا حرام کام کی اشاعت کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کے اس پر فتن دور میں کئی اور فاسد پر مشتمل ہے، جس سے اجتناب کرنا نہایت ضروری ہے۔

ایسی خواتین کی اصلاح اور راہ نمائی ان حضرات کی ذمہ داری ہے جو اُن کے سرپرست ہیں، یا دیگر مسلمان خواتین کو چاہیے کہ وہ اپنی مسلمان بہنوں کی دنیا و آخرت بچانے کی فکر کریں۔ اگر سائل کی کوئی غیر محرم خاتون/ لڑکی اس بری عادت میں مبتلا ہے تو اولاً سائل کے لیے ان کی تصاویر دیکھنا جائز نہیں ہے، ثانیاً ان کی اصلاح براہِ راست اس کے ذمہ بھی نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201064

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں