بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

تصویر بنوانا، کھنچوانا ناجائز ہے


سوال

کیا تصویر کھنچنا اور بنانا جائز ہے ؟ اگر جائز ہے تو اس کے  کیا دلائل ہیں؟ اور اگر نا جائز ہے تو اس کے دلائل کیا ہیں ؟واضح کریں۔

 

جواب

کسی بھی جاندار کی تصویر کھینچنا یا بنانا، چاہے اس کھینچنے یا بنانے کے لیے کوئی بھی  آلہ استعمال کیا جائے، ناجائز اور حرام ہے۔ اہل علم و اہل فتوی کی ایک بڑی تعداد کی تحقیق کے مطابق تصویر کے جواز وعدم جواز کے بارےمیں ڈیجیٹل اور غیر ڈیجیٹل کی تقسیم شرعی نقطہ نظر سے ناقابل اعتبار ہے۔

حدیث میں تصویر بنانے والے پر لعنت فرمائی گئی ہے، (صحیح بخاری بروایت ابی جحیفہ) اسی طرح تصویر بنانے والوں کو قیامت کے دن سخت عذاب دیے جانے کی وعید سنائی گئی ہے (صحیح بخاری) تصویر بنانے والوں کو کل قیامت کے دن کہا جائے گا کہ جس جاندار کی تم نے تصویریں بنائی تھیں اب ان جانداروں کو روح ڈال کر زندہ کرو۔ (صحیح مسلم) ایک حدیث میں وارد ہے کہ: جس گھر میں جان دار کی تصویر ہوتی ہے، اس میں فرشتے داخل نہیں ہوتے۔ (صحیح مسلم)

لہٰذا تصویر بنانے اور کھنچوانے سے اجتناب بہت ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143806200033

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں