بعض حفاظ ایسے ہیں کہ جو رمضان میں روزے نہیں رکھتے اور بہانہ یہ بناتے ہیں کہ دن میں روزہ رکھ کر رات کو تراویح پڑھانا مشکل ہوتا ہے، ایسے حفاظ کا تراویح کی امامت کرنا یا ان کو امامت کے لیے منتخب کرنے کا کیا حکم ہے؟
ایسے لوگ جو قصداً رمضان المبارک کا روزہ چھوڑ دیتے ہیں وہ شرعاً فاسق ہیں، ان کی امامت میں نماز ادا کرنا مکروہ تحریمی ہے، اگر یہ لوگ روزہ رکھ کر تراویح نہیں پڑھاسکتے تو تراویح نہ پڑھائیں، لیکن روزہ رکھیں، کیوں کہ روزہ فرض ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200518
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن