کیا تراویح پوری ہونے سے پہلے وتر پڑھ سکتے ہیں؟
قصداً ایسا نہیں کرنا چاہیے، لیکن اگر تراویح کی کچھ رکعت رہ جائیں اور تراویح پوری کرنے کی صورت میں وتر کی جماعت کے خوف ہونے کا اندیشہ ہو تو وتر جماعت سے ادا کر نی چاہیے، اس کے بعد تراویح پوری کر لی جائے۔
'' ووقتها بعد صلاة العشاء إلی الفجر قبل الوتر وبعده في الأصح، فلو فاته بعضها وقام الإمام إلی الوتر أوتر معه، ثم صلی ما فاته''۔ (الدرالمختار مع رد المحتار،کتاب الصلاة، باب الوتر والنوافل، کراچی ۲/ ۴۳) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200714
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن