بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تراویح میں قرات میں غلطی یا آیات رہ جانے کی صورت میں اگلی رکعتوں میں ان کو دوبارہ پڑھنا


سوال

اگر حافطہ تنہا تراویح پڑھ رہی ہو اور کچھ غلطی ہو جائے، پھر بعد میں قرآن میں دیکھ کر پتا چلا تو اگلی رکعت میں تصحیح کرنے کا کیا طریقہ ہے؟

جواب

اگر تراویح میں غلطی سے کچھ آیات رہ جائیں یا قرأت میں غلطی ہوجائے (جس سے نماز فاسد نہ ہوتی ہو) تو  دو رکعت کے بعد قرآن دیکھنے کے بعد اگلی رکعتوں میں ان کو  صحیح کرکے دوبارہ پڑھ لینا جائز ہے، اس میں بہتر یہ ہے کہ سورۂ فاتحہ کے بعد  پہلے وہ جگہ پڑھیں جہاں غلطی ہوئی یا جو آیات رہ گئی ہیں اور پھر اس کے بعد والا حصہ دوبارہ پڑھ لیا جائے۔

المحيط البرهاني في الفقه النعماني (1/ 460):
"وإذا غلط في القراءة في التراويح، فترك سورةً أو آيةً وقرأ ما بعدها، فالمستحب له أن يقرأ المتروكة ثم المقروءة؛ ليكون قد قرأ القرآن على نحوه".
حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح (ص: 415):
"وإذا قرأ بالختم فغلط فترك سورةً أو آيةً وقرأ ما بعدها فالمستحب له أن يقرأ المتروك ثم المقروء ليكون على الترتيب". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201262

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں