تحنیک کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ کیا اس عمل کا کرنا ضروری ہے؟ اس کا مقصد کیا ہوتا ہے؟ یہ عمل کس کے ذریعے کروانا چاہیے؟ اس عمل کا طریقہ کیا ہے؟
تحنیک کاعمل باجماع سنت ہے،اورکھجورکے ساتھ مستحب وافضل ہے،اگرکھجورکے علاوہ کسی اورچیزکے ساتھ تحنیک کروائی جائے تب بھی درست ہے،اورتحنیک کاعمل کسی نیک صالح شخص سے کرواناچاہیے۔
مولاناعاشق الٰہی بلندشہریؒ ''تحفۃ المسلمین'' میں تحنیک کے عنوان کے تحت لکھتے ہیں:
''تحنیک بھی سنت طریقہ ہے،یہ لفظ ''حنک ''سے لیاگیاہے،حنک عربی میں''تالو''کوکہتے ہیں،جب کوئی بچہ پیداہوتواسے کسی نیک آدمی کے پاس لے جائے،تاکہ چھوارہ وغیرہ کوئی چیزمنہ میں لے کربچہ کے منہ میں ڈال دے،اوراس کے تالوسے مل دے،جب حضرت عبداللہ بن زبیررضی اللہ عنہ کوآپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے گئے توآپ نے یہی عمل فرمایا۔اس میں اول توصالحین سے تعلق رکھنے اوران کے پاس آنے جانے کی تعلیم ہے،اوریہ حکمت بھی پوشیدہ ہے کہ بچے کوآج ہی سے صالحین کی گودمیں دیں گےاوران کالعاب اس کے منہ میں ڈلوائیں گےتوبچے کاتعلق اللہ کے نیک بندوں سے رہے گا۔آج کل ماں باپ خودہی نیک آدمیوں سے دوربھاگتے ہیں اوربچہ کوبھی صالحین سے دوررکھتے ہیں کہ خدانخواستہ ہمارابچہ ملانہ بن جائے ،اب توسب سے پہلے بچے کے لیے یورپین ڈریس تیارکرنے کی کوشش رہتی ہے،نیک بنانے کاارادہ ہوتونیک بندوں کی تلاش ہو،نیک آدمیوں کے پاس لے جاکرتحنیک کروائیں اوربرکت کی دعالیں''۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143701200027
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن