ایک بندے نے بیچنے کی نیت سے پلاٹ خریدا، ابھی پلاٹ خریدے سال پورا نہیں گزرا تو کیا جب زکاۃ دے گا تو اس پلاٹ کی رقم بھی شامل ہو گی؟
اگر مذکورہ شخص اس پلاٹ کی ملکیت سے پہلے بھی صاحبِ نصاب تھا تو جس تاریخ کو اس کی زکاۃ کا سال پورا ہوگا اس تاریخ کو اس پلاٹ کی زکاۃ بھی ادا کرے گا،اگر چہ خاص اس پلاٹ پر مکمل سال نہیں گزرا۔
'' ومن کان له نصاب فاستفاد فی أثناء الحول مالاً من جنسه، ضمه إلی ماله وزکاه سواء کان المستفاد من نمائه أولا، وبأي وجه استفاد ضمه''. الخ (هندیة، کتاب الزکاة ۱/۱۷۵ ط رشیدیة ) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200114
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن