بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیٹے نے والد کو جائے داد کی خریداری کے لیے رقم دی تو مذکورہ جائے داد پر ملکیت کس کی ہوگی؟


سوال

میرے والد محترم نے میرے دادا کو باہر ملک سے رقم بھیجی کے وہ کوئی جائے داد خرید لیں، دادا ابو نے ایک گھر خریدا، والد صاحب چوں کہ باہر ملک تھے، اس لیے وہ گھر دادا ابو نے اپنے نام لگوا لیا، کچھ عرصہ گزرنے کے بعد جب میرے والدِ محترم واپس آئے تودادا ابو نے وہ گھر میرے والد محترم کےنام کردیا، کیااس گھرمیں میرے والد کے دوسرے بھائی کا کوئی حصہ ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ  گھر کی خریداری کے لیے  رقم اگر واقعۃً سائل کے والد نے مہیا کی تھی اور اپنے والد کو  جائے داد  کی خریداری کا ذمہ دار بنایا تھا اور انہوں  نے اپنے بیٹے کی عدمِ موجودگی کی وجہ سے مذکورہ گھر اپنے نام پر قانونی طور پر کرایا تھا اور بیٹے (سائل کے والد) کی واپسی پر وہ گھر ان کے سپرد کر دیا تھا تو اس صورت میں شرعاً مذکورہ گھر ابتدا سے ہی  سائل کے والد کی ملکیت  شمار ہوگا، اور اس گھر پر سائل کے والد کی زندگی میں کسی اور کا کوئی حق نہ ہوگا اور سائل کے والد کی وفات کے بعد مذکورہ گھر ان کے شرعی ورثاء میں حصصِ شرعیہ کے اعتبار سے تقسیم کیا جائے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200129

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں