اپنی بیٹی کی شادی پر میں اگر دعوت کر کے صرف اور صرف اپنے خاندان کی عورتوں کو دعوت دوں اور کھانا کروں اور کوئی گانا موسیقی نہ ہو اور نہ ہی اس میں کوئی نامحرم ہو اور مہندی لگائی جائےاور لڑکی پیلا جوڑا پہنے اور کوئی دوسرا کام نہ ہو تو ایسا کرنا جائزہے؟
نکاح کے موقع پر لڑکی والوں کی طرف سے کھانے کا انتظام کرنا ولیمہ کی طرح سنت نہیں ہے، ہاں اگر کوئی نمود ونمائش سے بچتے ہوئے، کسی قسم کی زبردستی اور خاندانی دباؤ کے بغیر اپنی خوشی ورضا سے اپنے اعزاء اور مہمانوں کوکھانا کھلائے جس میں دیگر مفاسد (مثلاً موسیقی ، نامحرم سے اختلاط وغیرہ) تو یہ جائز ہے اور یہ مہمانوں کا اکرام ہے۔
نیز خواتین کے لیے مہندی لگانا بھی جائز ہے، رہی بات پیلا جوڑا پہننے کی! تو اگر یہ پیلا جوڑا لڑکی اوراس کے رشتہ دار مایوں کی رسم کی غرض سے پہنیں تو اس مایوں کی رسم سے اجتناب کرنا چاہیے، یہ غیر اقوام کی رسم ہے، اور اگر مایوں کی رسم مقصد نہ ہو اور دلہن ویسے ہی پیلا جوڑا پہن لے تو مضائقہ نہیں ہے۔ تاہم چوں کہ رسم مشہور ہے اس لیے اجتناب زیادہ بہتر ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010201192
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن