بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کے سوال کے جواب میں طلاق کا اقرار کرنے کاحکم


سوال

اگر بیوی کو غلط فہمی تھی کہ میں اُسے دو دفعہ طلاق دے چکا ہوں،  اُس نے ایک دن مجھ سے پوچھا : کیا آپ نے مجھے دو دفعہ طلاق دی تھی-میں نے تمسخرانہ انداز میں ہاں کہہ دیا، جب کہ میری طلاق کی کوئی نیت نہیں تھی- کیا اس صورت میں طلاق ہو گئی ؟ اگر ہاں تو کتنی؟

جواب

بیوی کے دو مرتبہ طلاق دیے جانے کے سوال کے جواب میں ہاں کہہ دینے سے دو طلاقیں واقع ہوگئی ہیں، طلاق کے معاملہ میں انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے یہ مذاق میں بھی واقع ہوجاتی ہے ،جھوٹا اقرار کرنے سے بھی واقع ہوجاتی ہے، ابھی ایک طلاق کااختیار باقی ہے، خوب احتیاط سے کام لیجیے، مزید ایک طلاق کے بعد کسی قسم کی گنجائش نہیں رہے گی۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200140

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں