میری تین ماہ پہلے شادی ہوئی ہے، جس کے لیے میں نے پانچ لاکھ کے قریب قرضہ لیا تھا، شادی پر میری بیوی کے والدین نے سوا چار تولہ سونا دیا تھا، پوچھنا یہ ہے کہ کیا اس سونے کی زکات مجھے دینی ہوگی جب کہ مجھ پر قرضہ بھی ہے؟
صورتِ مسئولہ میں بیوی کے ملکیتی سونے کی وجہ سے آپ پر اس سونے کی زکات لازم نہیں ہے، البتہ سوا چار تولہ سونا جوکہ آپ کی بیوی کی ملکیت میں ہے، اس سونے کے علاوہ اگر آپ کی اہلیہ کے پاس کچھ بھی نقدی یا چاندی نہیں ہو تو سال مکمل ہونے پر اس سونے کی زکات ان پر بھی لازم نہیں ہوگی، تاہم اگر آپ کی اہلیہ کے پاس سوا چار تولہ سونے کے ساتھ چاندی یا نقدی بھی ہو تو سال مکمل ہونے پر سونے کی اور چاندی یا نقدی کی کل مالیت معلوم کرکے کل کا ڈھائی فی صد بطورِ زکات ادا کرنا آپ کی اہلیہ پر لازم ہوگا، نیز زکات ایک ساتھ ادا کرنا ضروری نہیں حساب کرنے کے بعد تھوڑی تھوڑی رقم بنیتِ زکات مستحقین زکات کو دینے سے بھی زکات ادا ہوجائے گی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200856
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن