بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کی شرمگاہ چاٹنا


سوال

سوال یہ ہے کہ بیوی کی شرمگاہ چاٹناجائزہے یانہیں؟

جواب

جواب:بیوی کی شرمگاہ کوچاٹنا غیرشریفانہ اورغیرمہذب عمل ہے،میاں بیوی کاایک دوسرے کی شرمگاہ کودیکھنابھی غیرمناسب ہے اورنسیان کی بیماری کاسبب بنتاہے ۔لہذااس سے حترازکرناچاہئے۔حدیث شریف میں ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں:مانظرت اَو مارأیت فرج رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قط۔[سنن ابن ماجہ:138،ابواب النکاح،ط:قدیمی]میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سترکی طرف کبھی نظرنہیں اٹھائی،یایہ فرمایاکہ میں نے اآپ صلی اللہ علیہ وسلم کاسترکبھی نہیں دیکھا۔اس حدیث کے ذیل صاحب مظاہرحق علامہ قطب الدین دہلویؒ لکھتے ہیں:ایک روایت میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاکے یہ الفاظ ہیں کہ :نہ توآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے میراسترکبھی دیکھااورنہ کبھی میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کاستردیکھا۔ان روایتوں سے معلوم ہواکہ اگرچہ شوہراوربیوی ایک دوسرے کاستردیکھ سکتے ہیں لیکن آداب زندگی اورشرم وحیاء کاانتہائی درجہ یہی ہے کہ شوہراوربیوی بھی آپس میں ایک دوسرے کاسترنہ دیکھیں۔[مظاہرحق،3/262،ط:دارالاشاعت کراچی]دوسری حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:

اذا اتي احدكم اھله فليستتر ولا يتجرد تجرد العيرين

[سنن ابن ماجہ:ابواب النکاح،ص:138،ط:قدیمی کراچی]

جب تم میں سے کوئی اپنی اہلیہ کے پاس جائے توپردے کرے،اورگدھوں کی طرح ننگانہ ہو۔(یعنی بالکل برہنہ نہ ہو)مفتی عبدالرحیم لاجپوریؒ اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں تحریرفرماتے ہیں:بیشک شرمگاہ کاظاہری حصہ پاک ہے لیکن یہ ضروری نہیں کہ ہرپاک چیزکومنہ لگایاجائے اورمنہ میں لیاجائے اورچاٹاجائے۔ناک کی رطوبت پاک ہے توکیاناک کے اندرونی حصے کوزبان لگانا،اس کی رطوبت کومنہ میں لیناپسندیدہ چیزہوسکتی ہے؟توکیااس کوچومنے کی اجازت ہوگی؟نہیں ہرگزنہیں،اسی طرح عورت کی شرمگاہ کوچومنے اورزبان لگانے کی اجازت نہیں،سخت مکروہ اورگناہ ہے......غورکیجئے!جس منہ سے پاک کلمہ پڑھاجاتاہے،قرآن مجیدکی تلاوت کی جاتی ہے،درودشریف پڑھاجاتاہے اس کوایسے خسیس کام میں استعمال کرنے کودل کیسے گواراکرسکتاہے؟[فتاویٰ رحیمیہ،10/178،ط:دارالاشاعت کراچی]فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143604200005

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں