بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی/ خلع کا مطالبہ/ شوہر کا بیوی کو باہر ملک لے جانا


سوال

میں اپنے شوہر سے خلع لینا چاہتی ہوں ، کیوں کہ میرے شوہر نے آج سے دس سال پہلے دھوکے سے دوسری شادی کی، مجھ  سے اجازت لیے بغیر، دوسری شادی اولاد کے لیے کی؛ کیوں کہ مجھ سے اولاد نہیں ہے، میری شادی کو اٹھارہ سال ہوگئے  ہیں ، ڈیڑھ سال سے میرے شوہر  اپنی دوسری بیوی اور چار بیٹیوں کے ساتھ سعودیہ میں ہیں، مجھے حقِ زوجیت نہیں دے رہے، پاکستان بھی نہیں آرہے، مجھے سعودیہ بلارہے ہیں، ڈیڑ سال پہلے مجھے میری ساس نے گھر سے نکال دیا تھا، میرے شوہر جھوٹ بہت بولتے ہیں ،میں اپنا حق معاف نہیں کرسکتی، میں خوش اور مطمئن نہیں ہوں ، میرے شوہر مجھے جان بوجھ کر طلاق نہیں دے رہے، میں خلع لینا چاہتی ہوں۔

جواب

 مسلمان مرد  اگر بیک وقت ایک سے زائد بیوں کے مالی اور جسمانی حقوق ادا کرنے پر قادر ہو اور ان کے درمیان انصاف اور برابری بھی کرسکتاہو تو اسکے لیے شرعاً  دوسری شادی کرنا جائز ہے، اس کے لیے  پہلی بیوی کی اجازت لینا  ضروری نہیں۔ لہذا اگر آپ کے شوہر دونوں بیویوں کے حقوق کی ادائیگی پر قادر ہیں اور اولاد نہ ہونے کی صورت میں آپ کے شوہر نے دوسری شادی کی ہے تو اس کاحق رکھتے تھے۔ صرف اس بات کی وجہ سے آپ کی طرف سے جدائی کا مطالبہ مناسب نہیں ہے۔

اگر شوہر سعودیہ بلاتے ہیں  اور کسی نقصان کا اندیشہ نہ ہو تو چلے جانا چاہیے، اس صورت میں اگر خاندان کے بڑے بزرگ بیٹھ کر معاملات طے کرلیں اور آپ وہاں چلی جائیں تو بہتر ہوگا، نکاح کے بعد جدائی چاہے طلاق کی صورت میں ہو چاہے خلع کی صورت میں، مناسب نہیں ہے، اس لیے اولاً باہم نباہ اور معاملات کی اصلاح کی کوشش کریں۔ 

اگر آپ کے شوہر واقعۃً جھوٹ کہتے ہیں تو انہیں حکمت ونرمی سے سمجھائیں، اپنا معاملہ صاف اور درست رکھیں، تاکہ کل روزِ قیامت آپ کے ذمہ دوسرے کا حق باقی نہ ہو، ہر شخص روزِ قیامت اپنے اعمال کا جواب دہ ہوگا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201299

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں