بیوی کو ہر ماہ اس کی ماں کے پاس بھیجنا کیا شوہر پے لازم ہے؟
شادی کے بعد والدین سے ملنے کے لیے جانا عورت کا حق ہے، باہمی رضامندی سے اس کے لیے کسی مدت کا تعین کرلیا جائے، جس میں امور خانہ داری بھی متاثر نہ ہو ں اور بیوی کی حق تلفی بھی نہ ہو ، اگر مہینے میں ایک مرتبہ بیوی جانے کا تقاضاکررہی ہے تو یہ اس کا حق ہے شوہر اس حق کو ادا کرے، بلاوجہ اتنی مدت میں بھی والدین کی زیارت کے لیے نہ بھیجنا اس کی حق تلفی ہے۔ تاہم اگر والدین کے گھر جانے سے فتنے کا اندیشہ ہو یا شوہر خدمت کا محتاج ہو اور بیوی کے جانے سے اسے ضرر لاحق ہو تو بیوی کے والدین کو چاہیے کہ وہ خود بیٹی کو دیکھنے کے لیے آجایا کریں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201980
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن