کسی بھی بحث مباحثہ میں غصہ میں آکر بیوی کو طمانچہ مارنا جائز ہے کہ نہیں؟
اللہ تعالیٰ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا ہے، اسی طرح اعضاء میں سے چہرے کو مجمع المحاسن بنایا ہے، چہرہ چاہے انسا ن کا ہو یا حیوان کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر مارنے اور اس کو داغنے سے منع فرمایا ہے،لہذاغصہ میں بھی بیوی کے چہرے پر طمانچہ مارنا جائز نہٰیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143802200007
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن