شوہر کا اپنی بیوی کو بیٹا کہہ کر مخاطب کرنا کیسا ہے؟ جیسے چل بیٹا، یہاں آ جا بیٹا وغیرہ
"بیوی" کو "بیٹا" کہنا لغو کام ہے اور مکروہ ہے، اس سے احتراز کرنا لازم ہے ، البتہ اس سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔
کذا فی الشامی: ''ويكره قوله: أنت أمي ويا ابنتي ويا أختي ونحوه''۔ (الدر المختار مع الرد، باب الظهار (3/470) ط: سعید)
حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی رحمہ اللہ نے لکھا ہے :
'' بیوی کو بیٹا کہنا لغو اور بیہودہ حرکت ہے، مگر اس سے نکاح نہیں ٹوٹا'' ۔ (آپ کے مسائل اور ان کا حل، باب الظہار (6/670)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200924
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن