کیا بیوی کے اصرار پر پچھلے راستہ سے وطی کی جاسکتی ہے؟ اگر نہیں تو بے دھیانی میں اگر ایسا ہوجائے تو کیا معاملہ ہے؟ کیا اس سے طلاق ہوجاتی ہے؟
بیوی سے پچھلے راستے میں صحبت کرناحرام اورباعث لعنت ہے۔بیوی کے اصرارپر یہ عمل جائز نہیں ہوجاتا اوراگر بے دھیانی میں ایسا ہوا تو بھی توبہ واستغفار لازم ہے۔اس عمل سے نکاح نہیں ٹوٹا، البتہ بہت سخت گناہ ہے، اس لیے توبہ لازم ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143902200032
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن