اگرکسی کی بیوی بےنمازی ہے، شوہربھی اسے نمازکی تاکید کرتا ہے، پھربھی نہیں پڑھتی توشوہرکےلیے شرعی حکم کیا ہے؟
اگر بیوی بےنمازی ہے تو شوہر کو چاہیےکہ اسے محبت اور حکمت سے نماز کی اہمیت اور نماز کے فضائل سنائے ، حکمِ الٰہی کی عظمت اس کے سامنے بیان کرے، امید ہے کہ دل میں نرمی پیدا ہو اور بات اثر کرے، فرائض کے علاوہ سنن ونوافل گھر میں ادا کرے اور بیوی کو اپنے ساتھ نماز پڑھوائے، گھر میں فضائل نماز کی تعلیم کا سلسلہ شروع کردیں، (اس سلسلے میں حضرت شیخ الحدیث مولانا محمدزکریا صاحب رحمہ اللہ کی ’’فضائلِ اعمال‘‘ کی تعلیم بہتر ہوگی۔)
انتہائی خلوص اور درد و غم خواری کے جذبہ سے اس کی ہدایت کے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا کی جائے، کیوں کہ دل تو اللہ کے ہاتھ میں ہے جب چاہے پھیر دے۔بندہ کے ذمہ کوشش ہے؛ لہٰذا بندہ مایوس ہوئے بغیر کوشش کرتا رہے،نرمی سے بات قابو میں نہ آئے تو نماز کے ترک کرنے کی وجہ سے سختی بھی کی جاسکتی ہے اور بیوی کسی صورت نمازپڑھنے پر آمادہ نہ ہو تو اسے چھوڑابھی جاسکتا ہے۔
البحرالرائق میں ہے:
’’کما أنه یجوز ضربها لترک الإجابة إذا کانت طاهرة عن الحیض وعن النفاس‘‘. (49/5 فصل في التعزیر) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144007200352
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن