بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی بے نمازی ہو تو شوہر کیا کرے؟


سوال

اگرکسی کی بیوی بےنمازی ہے، شوہربھی اسے نمازکی تاکید کرتا ہے، پھربھی نہیں پڑھتی توشوہرکےلیے شرعی حکم کیا ہے؟

جواب

اگر بیوی بےنمازی ہے تو شوہر کو چاہیےکہ اسے  محبت اور حکمت سے نماز کی اہمیت اور نماز کے فضائل سنائے ، حکمِ الٰہی کی عظمت اس کے سامنے بیان کرے، امید ہے کہ دل میں نرمی پیدا ہو اور بات اثر کرے، فرائض کے علاوہ سنن ونوافل گھر میں ادا کرے اور بیوی کو اپنے ساتھ نماز پڑھوائے، گھر میں فضائل نماز کی تعلیم کا سلسلہ شروع کردیں، (اس سلسلے میں حضرت شیخ الحدیث مولانا محمدزکریا صاحب رحمہ اللہ کی ’’فضائلِ اعمال‘‘  کی تعلیم بہتر ہوگی۔)

انتہائی خلوص اور درد و غم خواری کے جذبہ سے اس کی ہدایت کے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا کی جائے، کیوں کہ دل تو اللہ کے ہاتھ میں ہے جب چاہے پھیر دے۔بندہ کے ذمہ کوشش ہے؛ لہٰذا بندہ مایوس ہوئے بغیر کوشش کرتا رہے،نرمی سے بات قابو میں نہ آئے تو نماز کے ترک کرنے کی وجہ سے سختی بھی  کی جاسکتی ہے اور بیوی کسی صورت نمازپڑھنے پر آمادہ نہ ہو تو اسے چھوڑابھی جاسکتا ہے۔

البحرالرائق میں ہے:

’’کما أنه یجوز ضربها لترک الإجابة إذا کانت طاهرة عن الحیض وعن النفاس‘‘. (49/5 فصل في التعزیر) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200352

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں