والد صاحب کے انتقال کے بعد ان کی جائیداد میں والدہ کا حصہ ہوتا ہے، اگر ہاں تو کتنا؟
والد صاحب کے انتقال کے بعد ان کی جائیداد میں والدہ (یعنی ان کی بیوہ ) کا حصہ ہوتا ہے، اولاد موجود ہوں تو بیوہ کو حقوقِ متقدمہ (تجہیزوتکفین، وصیت اور قرض) کی ادائیگی کے بعد کل ترکہ کا آٹھوں حصہ ملتا ہے،اور اگر مرحوم کی کوئی اولاد موجود نہ ہو تو اس صورت میں اس کی بیوہ کو حقوقِ متقدمہ کی ادائیگی کے بعد کل مال کا چوتھائی حصہ ملتا ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200302
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن