بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ عدت کے بعد نکاح کرلے تو پہلے شوہر کی میراث میں سے دوسرے شوہر کا حصہ ہوگا؟


سوال

اگر ایک عورت کے شوہر کا انتقال ہوجائے اور وہ عورت بعد عدت کے دوسری شادی کرلے تو کیا پہلے شوہر کی میراث میں سے کچھ حصہ دوسرے شوہر کو ملے گا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں شوہر کے انتقال کے بعد اس کے ترکہ میں اس کی بیوہ کا تو حصہ ہوگا، اگر چہ وہ عدت گزرنے کے بعد دوسری جگہ نکاح کرلے۔ تاہم نکاح کے بعد اس  بیوہ کے پہلے شوہر کی میراث میں سے دوسرے شوہر کا کوئی حق وحصہ نہیں ہوگا۔

ہاں! اگر بیوہ کا انتقال ہوجائے تو اس کا جو حصہ پہلے شوہر کے ترکے میں سے ہوگا، اسے بیوہ کے دیگر ترکے کے ساتھ ملاکر اس کے ورثاء (بشمول دوسرے شوہر) میں بقدرِ حصص تقسیم کیا جائے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201611

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں