بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ دو بیٹوں میں میراث کی تقسیم


سوال

 ایک شخص فوت ہو جائے اور اس کے دو بیٹے ہیں, اور ایک بیوہ۔  ان میں میراث کس طرح تقسیم کی جائے گی؟  کیا باقی رشتہ دار بھی میراث میں شریک ہیں یا نہیں ؟

جواب

اگرمرحوم کے والدین حیات نہ ہو ں تو مرحوم کے ترکہ کا ساڑھے بارہ فی صد  (12.5)بیوہ کو  ملے گا، اور باقی ترکہ دونوں بیٹوں کے درمیان برابر تقسیم ہوگا۔باقی رشتہ دار وں کاترکہ میں حق نہیں ہے۔ اگر والدین دونوں یا کوئی ایک موجود ہو تو ان کا بھی حصہ ہوگا، اس صورت میں بیٹوں کے حصے میں فرق ہوگا۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144008200579

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں