بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بینک کا کام کرکے اس اجرت لینے کا حکم


سوال

ایک آدمی کو سودی بینک اپنے قرضے کی وصولی کے لیے اپنا وکیل بناتا ہے، تو کیا اس وکالت کی اجرت صحیح ہو گی؟

جواب

بینک کو اپنی خدمات فراہم کرکے اس سے اجرت لینا جائز نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143904200071

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں