ایک آدمی کو سودی بینک اپنے قرضے کی وصولی کے لیے اپنا وکیل بناتا ہے، تو کیا اس وکالت کی اجرت صحیح ہو گی؟
بینک کو اپنی خدمات فراہم کرکے اس سے اجرت لینا جائز نہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143904200071
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن