بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بینک سے لیز پر گاڑی خریدنا


سوال

کیا اسلامی بینک ، مثلاً :بینک اسلامی، میزان ، برج سے گاڑی  لِیز پر لینا جائز ہے ؟ یہ بنک گاڑی کی قیمت کا 20 سے 50 فیصد ایڈوانس میں لے کر3 یا5 سال کے لیے آپ کو فکس ماہانہ کرائے پر دیتے ہیں اور مدت پوری ہونے کے بعد آپ کی ایڈوانس رقم کے بدلے میں ایگریمنٹ میں آپ کو گاڑی بیچ دیتے ہیں اور گاڑی آپ کی ملکیت ہو جاتی ہے۔ گاڑی فیملی کے لیے ضرورت کے تحت خریدنا چاہتا ہوں ، ایک ساتھ پوری رقم جمع کرنا مشکل ہے۔

جواب

ہماری معلومات اور تحقیق کے مطابق  مروجہ اسلامی بینکوں کے معاملات اسلامی اصولوں کے مطابق نہیں ہیں، اس لیے   کسی بھی بینک کے ذریعہ  مذکورہ طریقے کے مطابق (کہ ابتداءً اجارہ اور انتہاءً بیع ہو)گاڑی کی خریداری درست نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143607200015

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں