بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بی سی (کمیٹی) نکلنے کی صورت میں زکات کل رقم پر ہوگی یا واجب الاداء قسطیں منہا کی جائیں گی؟


سوال

 اگر کسی شخص کی بی سی نکل جاتی مثلاً پانچ لاکھ کی تو کیا وہ پوری بی سی پر فی الحال زکات ادا کرے یا جو رقم بھرنے والی باقی ہے اس کو منھا کرے گا؟

جواب

بی سی (کمیٹی) کی حیثیت قرض کی ہے، یعنی بی سی نکلنے کی صورت میں جمع کرائی گئی رقم سے زائد مقدار قرض ہے، اس لیے  پانچ لاکھ کی بی سی نکلنے کی صورت میں کل رقم کی زکات دینا لازم نہیں ہوگا، بلکہ بی سی کی جتنی قسطیں ادا کرنا ذمہ پر باقی ہیں، ان کو منہا کرنے کے بعد جتنی رقم بچے اس کی زکات  ادا کرنا لازم ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200858

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں