اگرکہیں بی،سی ڈالی ہو اور ا س کے پیسے ابھی تک نہیں ملے، اور اس بی،سی کی مجموعی رقم اس سے زیادہ ہو جس پر قربانی واجب ہوتی ہے،تو کیاایسی صورت میں قربانی کرنا واجب ہوگا یانہیں؟ اور اگر اتنی رقم بھر دی ہے جس پر قربانی واجب ہوتی ہوتواس صورت میں قربانی واجب ہوگی یانہیں؟
اگرکسی شخص نے بی،سی میں اتنی رقم جمع کردی ہے جوساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہو اور وہ شخص مقروض بھی نہیں تو اس پرقربانی کرناواجب ہے۔اگر بی، سی کی مجموعی مالیت قربانی کے نصاب کے برابر ہے، لیکن بی، سی میں شامل شخص نے نصاب قربانی کے برابر رقم جمع نہیں کی اور اس کے علاوہ اس کے پاس کوئی مالیت بھی نہیں تو اس پر قربانی واجب نہیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143811200082
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن