بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بی۔سی میں جمع کردہ رقم کی صورت میں قربانی کا حکم


سوال

اگرکہیں بی،سی ڈالی ہو اور ا س کے پیسے ابھی تک نہیں ملے، اور اس بی،سی  کی مجموعی رقم اس سے زیادہ ہو جس پر قربانی واجب ہوتی ہے،تو کیاایسی صورت میں قربانی کرنا واجب ہوگا یانہیں؟ اور اگر اتنی رقم بھر دی ہے جس پر قربانی واجب ہوتی ہوتواس صورت میں قربانی واجب ہوگی یانہیں؟

جواب

اگرکسی شخص نے  بی،سی میں اتنی رقم جمع کردی ہے جوساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہو اور وہ  شخص مقروض بھی نہیں تو اس پرقربانی کرناواجب ہے۔اگر بی، سی کی مجموعی مالیت قربانی کے نصاب کے برابر ہے، لیکن بی، سی میں شامل شخص نے نصاب قربانی کے برابر رقم جمع نہیں کی اور اس کے علاوہ اس کے پاس کوئی مالیت بھی نہیں تو اس پر قربانی واجب نہیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143811200082

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں