کیا بہن اپنے بھائی کو زکاۃ دےسکتی ہے ؟ جب کہ بھائی نے اپنا گھر ادھار لے کر بنایا ہے اور اس کے پاس نقد 10000 روپے موجود ہے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ بھائی کے پاس ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کے مساوی نقدی یا سونا چاندی جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کے مساوی ہو، نہیں ہے اور نہ ہی ضروریاتِ زندگی سے زائد سامان اس کے پاس موجود ہے تو اس صورت میں بہن اپنے بھائی کو زکات دے سکتی ہے اور اس میں دوہرا اجر (یعنی ادائیگی زکات کے ساتھ ساتھ صلہ رحمی کااجر بھی) ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200526
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن