بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بھنوئی سے پردہ کرتے ہوئے بھن کے گھر پر قیام کرنا


سوال

عورت کااپنی بہن کے گھر رات گذارنا یادن کو رہنا جبکہ وہ بہنوئی سے شرعی پردہ تو کرے مگر اسکے ساتھ کوئی محرم مردنہ ہو ،کیاایسے کرناجائزہے؟

جواب

جب پردہ کا اہتمام ہو، شوہر کی اجازت ہو نیز کسی قسم کے فتنہ کا اندیشہ نہ ہو اور بہن کا گھر شرعی مسافت سفر یعنی سوا ستتر کلومیٹر کے فاصلہ سے کم پر واقع ہو تو بغیر محرم کے بھی بہن کے گھر جاکر رات گزارنے یا دن میں قیام کرنے کی گنجائش ہے۔ مگر آج کا دور فتنوں کا دور ہے اس لیے بہنوئی کے گھر قیام میں سخت فتنہ کا اندیشہ ہے اس لیے بہنوئی کے گھر قیام سے گریز کیا جائے اور گر بہنوئی قیام پر راضی نہیں تو قیام ناجائز ہوگا کیونکی شوہر کو حق ہے کہ وہ بیوی کے رشتہ داروں کو  اپنے ہاں ٹھہرنے سے منع  کرے۔نیز بیوی کے رشتہ دار سال میں صرف ایک  ہی مرتبہ اس سے ملاقات کا حق رکھتےہیں۔اگر اس سے زیادہ ہو تو شوہر کو روکنے کاحق ہے۔واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143608200019

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں