بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بھائیوں کے ساتھ لڑناجھگڑنا سخت گناہ ہے


سوال

عید پر دعوت کی غرض سے ایک بھائی نے اپنی بہنوں کو بلایا،اس پر کھانے کے وقت دوسرا بھائی اور ا س کی بیوی ہنگامہ کرتے ہیں،یہاں تک کہ ایک بہن اور بہنوئی کی بے عزتی کرتے ہیں،گالیاں دی جاتی ہیں اور گریبان بھی پکڑا جاتاہے،اس بھائی سے باقی لوگ اسی وجہ سے نہیں ملتے۔وہ بھائی مولوی حضرات کو بھی برا بھلا کہتے ہیں،ماں باپ اس بھائی کو کچھ نہیں کہتے،دوسرا بھائی والدین کی وجہ سے اس بھائی کے ساتھ رہتاہے۔اب جو بھائی لڑتا ہے اس سے تعلق رکھنا کیساہے؟

جواب

کسی بھی مسلمان کے ساتھ لڑناجھگڑنااور گالیاں دیناسخت گناہ کی بات ہے اور اپنے بھائی بہنوں کے ساتھ لڑائی کرنا انہیں برا بھلا کہنامزیدشناعت کا باعث ہے،حدیث شریف میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:مسلمان کو گالی دیناسخت گناہ ہے اور اس سے لڑناکفر ہے۔ اسی طرح احادیث مبارکہ میں صلہ رحمی کاحکم دیاگیا ہے اور قطع رحمی سے منع کیاگیاہے اور فرمایاہے کہ:قطع رحمی کرنےوالا جنت میں داخل نہ ہوگا۔

لہذا مذکوہ بھائی کاطرزعمل مسلمانی کے خلاف ہے اور سخت گناہ  اور جرم کاباعث ہے۔نرمی اور حکمت کے ساتھ انہیں سمجھاناچاہیے اور رشتہ داروں کے حقوق سے انہیں آگاہ کرنے چاہیے،اگر کسی صورت وہ باز نہیں آتے توان سے صرف ضروری تعلقات رکھے جائیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143810200007

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں