بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بچے کے کپڑے بچی کو پہنانا


سوال

اگر بیٹے کے کپڑے رکھے ہیں تواس کے بعد بیٹی ہو جائے تو وہ بیٹے کے کپڑے بیٹی کو پہنا سکتے ہیں یا نہیں؟ مطلب لڑکے کے کپڑے لڑکی کو پہنا سکتے ہیں یا نہیں؟ اسلام اس کے بارے میں کیا کہتا ہے؟

جواب

  چھوٹے بچوں میں لڑکوں کے کپڑےلڑکیوں کو پہنا سکتے ہیں، اس میں کوئی حرج نہیں؛ اس لیے کہ   نوزائیدہ بچوں میں لڑکے اور لڑکیوں کے کپڑوں میں فرق کرنا ضروری نہیں، البتہ جب کچھ بڑے ہوجائیں تو اس میں فرق کرنا چاہیے؛ تاکہ ابتدا ہی سے ان کی تربیت ہوجائےاور لڑکوں اور لڑکیوں میں مشابہت نہ ہو۔

الموسوعة الفقهية الكويتية (7/ 154):
’’قَوْلُهُ عَلَيْهِ السَّلَامُ: رُفِعَ الْقَلَمُ عَنْ ثَلاَثٍ: عَنِ الصَّبِيِّ حَتَّى يَحْتَلِمَ وَالْمَجْنُونِ حَتَّى يُفِيقَ، وَالنَّائِمِ حَتَّى يَسْتَيْقِظَ‘‘.
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200394

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں