بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بٹائی پر دی گئی زمین میں عشر کا حکم


سوال

اگر زمین آدھے حصے پر دی ہو اس کا عشر کا کیا طریقہ ہے؟

جواب

جوزمین مالک نے کاشت کاری  کے لیے کسی مزارع کو آدھے حصے (بٹائی )پر دی ہو، اس زمین کی پیداوار میں بھی عشر لازم ہے، اگر تخم (بیج)مزارع کا ہو تو اس صورت میں مالک اور مزارع ہر ایک اپنے اپنے حصے کی پیداوار میں سے عشر ادا کرے گا۔ اور اگر مجموعی پیداوار سے اکٹھا ہی پورے غلہ کا عشر نکال کر بقیہ آپس میں تقسیم کرلیں تو یہ بھی جائز ہے۔

فتاوی شامی میں ہے :

"والعشر على المؤجر كخراج موظف، وقالا: على المستأجر كمستعير مسلم، وفي الحاوي: وبقولهما نأخذ، وفي المزارعة إن كان البذر من رب الأرض فعليه، ولو من العامل فعليهما بالحصة". (باب العشر 2/335) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201037

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں