بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بوڑھی بیمار خاتون کے لیے روزے کا حکم


سوال

میری والدہ محترمہ کی عمر 75سال کے قریب ہے، بہت ضعیف اورکمزور ہیں، بیمار بھی رہتی ہیں، شوگر،بلیڈپریشراورجوڑوں کا درد ہے ، ان کے لیے روزے کا کیا حکم ہے؟ پچھلے سال بھی چند روزے رکھے تو بیمار حوگئیں تھیں، مستحق ہیں، فدیہ بھی نہیں دے سکتیں۔

جواب

آپ نے اپنی والدہ کی جو کیفیت ذکر کی ہے کہ ان کو متعدد بیماریاں ہیں، ان کی عمر بھی زیادہ ہے اور  پچھلے سال روزے رکھنے کی وجہ سے ان کی طبیعت  بھی خراب ہو گئی تھی، اب اگر غالب گمان اور تجربہ یہی ہے کہ روزہ ان کے لیے مضر ہے یا ماہر دین دار ڈاکٹر ان کے لیے روزہ رکھنا مضر بتائے  تو ایسی صورت میں انہیں روزہ چھوڑنے کی اجازت ہوگی، اور روزے کے بدلے اس کا فدیہ ادا کرنا لازم ہو گا، اگر ابھی فدیہ دینے پر قادر نہیں ہیں تو جب کبھی  کوئی رقم حاصل ہو اور فدیہ دینے پر قادر ہوں اس وقت  فدیہ ادا کر دیں، یا ان کا کوئی قریبی عزیز بطورِ تبرع انہیں بتاکر ان کی طرف سے فدیہ ادا کردے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908201033

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں