بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بوجہ مجبوری حرام روزگار کو اختیار کرنا


سوال

آپ نے فرمایا تھا کہ کسی بھی اسلامی بینک میں نوکری درست نہیں، پوچھنا یہ ہے کہ اگر کسی اور جگہ نوکری نہ مل رہی ہو تو پھر اس صورت میں کسی اسلامی یا سودی بینک میں نوکری کی جاسکتی ہے؟

جواب

اگر کسی اور جگہ نوکری نہ مل رہی ہو، اور حالات اس قدر خراب ہو جائیں کے انتہائی سخت مشقت اور مجبوری میں پڑجانے کا خوف ہو، تو بوجہ مجبوری صرف وقتی طور پر بینک میں نوکری کی جاسکتی ہے۔ تاہم اس نوکری کے ساتھ ساتھ حلال روزگار کے حصول کی تلاش بھی جاری رکھنا ضروری ہے، یہ نہ ہو کہ اسی نوکری پر تکیہ کر کے حلال روزگار کی تلاش میں کسی قسم کی کوتاہی یا غفلت برتی جائے۔


فتوی نمبر : 143704200022

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں