بلی دودھ پی جاۓ بقایا دودھ کا کیا حکم ہے؟ اسی طرح اگر تھوڑا گوشت کھا جاۓ تو بقایا کا کیا جاۓ؟
بلی کا جوٹھا مکروہ ہے، دودھ سالن ،گوشت وغیرہ میں بلی نے منہ ڈال دیا تو اگر اللہ نے وسعت دی ہے تو اسے نہ کھائے اور اگر غریب آدمی ہو تو کھالے، غریب کے لیے اس میں کوئی حرج اور گناہ نہیں ہے، بلکہ ایسے شخص کے واسطے مکروہ بھی نہیں ہے۔
البتہ اگر بلی نے چوہا کھایا اور فوراً برتن میں منہ ڈال دیا تو وہ نجس ہوجائے گا، لیکن اگر چوہا کھانے کے بعد تھوڑی دیر ٹھہر کر منہ ڈالے (یعنی اپنا منہ زبان سے چاٹ چکی ہو) تو نجس نہ ہوگا، بلکہ مکروہ ہی رہے گا۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200785
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن